Friday, 31 July 2015

Pakistan vs Srilanka T 20 series

Pakistan vs Srilanka T 20 series

Pakistan has won first T 20 match


The first T-20 match between Pakistan and Sri Lanka was played in Colombo. Pakistan had won the test and one day series and their players moral was very high. When Pakistan XI has been announced many observers were surprised because the in form batsman Sarfaraz Ahmad had been dropped from the Playing XI. Sarfraz's performance was very good in Test and one-day.In the past, There has been these kind of things with Sarfaraz. People want to know who wants to finish the confidence of Sarfaraz. Team management should seriously think about it.Pakistan
captain Shahid Afridi won the toss. Afridi Said that he want to 175 runs on score board because the wicket is good for batting Pakistani openers Mukhtar Ahmed and Ahmed Shehzad started the innings but shortly Mukhtar was out by Mathews and Jeffrey took the catch Mukhtar scored only two runs. After Mukhtar, Hafeez come to play. He played some good strokes but when he reached at the score of 17 he was out. Kithuruwan Vithanage has caught him on the ball of T Perera. Now shoaib malik come to play. He joined Ahmed Shehzad but  after some time Ahamed Shehzad which was playing beautifully was out on his own score of 46 he was out by T Perera. After dismissing Ahmed Shehzad Umar Akmal come to play.
81 runs were increased in the partner ship of Umar Akmal and Shoaib Malik. When the score was 164 Umar Akmal was out lbw by Malinga. When Shahid Afridi's reached on the score of 8 Farnando Bowled him. When the 20 overs were completed Pakistan score was 175 and Pakistan has lost five wickets.Umar Akmal and Shoaib Malik made 46 runs each. Pakistan had given a big target of 176 runs to Srilanka.
In the Bowling sector Thisara Perera got two wickets Binura Fernando, Angelo Mathews and Malinga got one wicket each. Sri Lanka had a tough target of 176 runs Srilanka started his innings with Kusal Perera and Tillakaratne Dilshan. Sri Lanka had faced difficulties at the beginning because their openers perera and Dilshan were out soon. Perera made 4 runs and Dilshan made 6 runs they were out by Anwer Ali and Tinvir and their catches are taken by afridi and Rizwan. When the Srilanka score was 19 another wicket had fallen.  Kithuruwan Vithanage was out when his score is only one 
he was bowled by Tanvir. When Srilanka's score reached at 55 Imad Wasim boweled Angelo Mathews he made 23 runs. then some resistances was shown by Dhananjaya de Silva, Milinda Siriwardana, Chamara Kapugedera they made 31, 35, and 31 runs. 
There came a time, When Srilanka team came back in the match but Sohail Tanvir got the wicket at the right time and Srilanka team lost the heart and also had lost the match. Sohail Tanveer took three wickets and was declared man of the match. Anwer Ali took two wickets, Imad Wasim and Shoaib Malik took one wicket each.
Sri Lanka lost the match by 29 runs. Pakistan won the first T 20 match. It is a Great victory for Pakistan. People of Pakistan have hope That Pakistan would also win the T 20 series like Test match series and One day series but People of Pakistan have a big question in their mindss Why the Sarfaraz the Vice-captain of the team has been dropped because Sarfaraz performance was good in test series and one day matches.


Syed Muhammad

 Tehseen Abidi 

Monday, 27 July 2015

پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز


پاکستان بمقابلہ سری لنکا پانچواں ون ڈے انٹر نیشنل

پاکستان نے سیریز تین دو سے جیت لی

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز کا آخری میچ دونوں ٹیموں کے لئے انتہائی اہم تھا پاکستان کی ٹیم اگر یہ میچ جیت جاتی تو اس کی پوزیشن چیمپین ٹرافی میں شرکت کے لئے اور بہتر ہو جاتی اسی طرح سری لنکا کی ٹیم کی یہ بھرپور کوشش تھی کہ وہ یہ میچ جیت کر اپنے عوام کے آنسو پونچھ سکے اسی وجہ سے جب دونوں ٹیمیں میدان میںاتریں تو پاکستانی ٹیم جو سیریز جیتنے کے نشے سے سرشار تھی کافی ریلکس تھی جو کہ پاکستانی ٹیم کے لئےخطرے کی گھنٹی تھی جبکہ سری لنکا کی ٹیم سیریز ہارنے کی وجہ زخم خوردہ تھی اور اس کی باڈی لینگویج کافی مختلف نظر آرہی تھی۔ ٹاس سری لنکا کی ٹیم نے جیت لیا اور ایک اچھی بیٹنگ وکٹ پر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جوکہ ایک بہت اچھا اور درست فیصلہ تھا۔ کیونکہ اظہر علی بھی ٹاس جیت بیٹنگ کرنا چاہتے تھے لیکن یہ امید تھی کہ پاکستان کے بائولرز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے لیکن پاکستانی کھلاڑی جو سیریز جیت کرریلکس ہوگئے تھے اسی وجہ سے وہ میچ میں وہ بہتر کارکردگی نہ دکھا سکے جس کی ان سے اُمید کی جارہی تھی۔
سری لنکا کے اوپنرز کوشال پریرا اور تلکا رتنے دلشان نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں بلے بازوں نے ابتدا سے ہی جارحانہ رویہ اپنایا اورپاکستانی بالروں کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا ادھر پاکستانی ٹیم جو سیریز جیتنے کی وجہ سے ریلکس ہو چکی تھی ان کے بالروں نے انتہائی ناقص بائولنگ کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے سری لنکا کے بلے بازوں نے وکٹ کے چاروں طرف خوبصورت سٹروک پلے کا مظاہرہ کیا اور ساتھ ساتھ ناممکن سنگل رنز لئے اور سنگل رن کو ڈبل میں کنورٹ کیا یہی وجہ ہے کہ سری لنکا کے اوپننگ بیسٹمینوں نے 164 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور پاکستانی بالروں نے وکٹ حاصل کرنے کے لئے مختلف تجربات شروع کردیئے جس کا اُلٹ اثر ہوا وہ اپنی صحیح لائن اور لینتھ قائم نہ رکھ سکے اور سری لنکا کی ٹیم نے اس موقع کا بھرپور فائدہ آٹھا اور تیزی کے ساتھ رنز میں اضافہ کیا۔
آخر خدا خدا کرکے سری لنکا کی پہلی وکٹ 164 کے سکور پر گری اور وہ بھی رن آئوٹ کی صورت میں تھی سری لنکا کے بلے باز دلشان احمد شہزاد کی ایک شاندار تھرو پر رن آئوٹ ہوگئے اس وقت تک دلشان اپنی نصف سینچری مکمل کرچکے تھے اور جب انہیں احمد شہزاد نے رن آئوٹ کیا تو اُن کا اپنا ذاتی سکور 62 رنز تھا دلشان کے آئوٹ ہونے کے بعد تھاری مانے کھیلنے کے لئے میدان میں آئے اور کوشال پریرا کے ساتھ مل کر سکور کو تیزی کے ساتھ آگے بڑھانا شروع کیا سری لنکا کا سکور جب 212 پر پہنچا تو کوشال پریرا آئوٹ ہوگئے لیکن آئوٹ ہونے سے پہلے وہ پاکستانی ٹیم کے بالروں کی خوب پٹائی کرچکے تھے اور اپنی شاندار سینچری بھی مکمل کرچکے تھے
جب کوشال پریرا عرفان کی گیند پر اظہرعلی کے ہاتھوں آئوٹ ہوئے تو اس وقت اُن کا سکور 116 رنز تھا انہوں نے انتہائی خوبصورت اننگز کھیلی اورسری لنکا کی پوزیشن کو بہت مظبوط کر دیا ان کے آئوٹ ہونے کے بعد چندی مل نے کریز سنبھالی لیکن دوسری طرف سے تھاری مانے 29 رنز بنا کر راحت علی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں آئوٹ ہوگئے لیکن پھر کپتان میتھیوز میدان میں آئے لیکن جب سری لنکا کا سکور 254 رنز پر پہنچا تو چندی مل راحت علی کا شکار بن گئے انہوں نے 29 رنز بنائے  پھر کپتان میتھیوز اور سری وردھنا کھیل پر چھاگئے اور ان دونوں نے پاکستانی بالروں کی جم کر پٹائی کی اور کوئی پاکستانی بالراُن کے آگے بندھ نہ باندھ سکا سری لنکا نے 300 کا کا ہندسہ بھی کراس کر لیا اور اس کے بعد سری لنکا نے پیچھے مڑ کرنہیں دیکھا اور پاکستانی ٹیم پر چھکوں اور چوکوں کی بارش کردی پاکستانی فیلڈرز گیند کو بائونڈری سے باہر بے بسی کے عالم میں جاتا دیکھتے رہے کیونکہ پاکستانی بائولر اپنی لائن اور لینتھ بھول چکے تھے اور جب سری لنکا کے پچاس اوورز مکمل ہوئے توپاکستانی ٹیم کے سامنے369 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف کھڑا ہو چکا تھا۔  
سری لنکا کی ٹیم نے 368 رنز بنا چکی تھی اور اس کے صرف چار کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے۔ میتھوز 40 گیندوں پر 70 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ تھے اور سری وردھنا 26 گیندوں پر 52 رنز پر ناٹ آئوٹ تھے ٹیم پاکستانی بائولر جو ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں لیکن آج کے میچ میں وہ باکل آئوٹ اف فارم نظر آئے اور انور علی نے 71 ، محمد عرفان نے 72، یاسر شاہ نے 73 اور راحت علی نے 74 رنز دئیے راحت علی کے حصے میں دو وکٹیں اور محمد عرفان صرف ایک وکٹ حاصل کرسکے شعیب ملک کے 10 اوورز میں 44 رنز بنے جبکی عماد وسیم کے تین اوورز میں 27 رنز بنے پاکستانی بالروں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے پاکستانی ٹیم 369 رنز کے پہاڑ کے نیچے دب گئی۔
جب پاکستانی ٹیم نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو پاکستانی ٹیم کے سامنے ایک پہاڑ جیسا ناممکن ہدف تھا جس کو سر کرنا ناممکن نہیں تو بہت زیادہ مشکل ضرور تھا پاکستانی اوپنرز نے ابتدائی پانچ اوورز بہت محتاط ہو کر کھیلے لیکن اس کے بعد اظہرعلی اور احمد شہزاد نے اپنے سٹروک کھیلنے شروع کئے کیونکہ اُن پر 369 رنز کا پریشر تھا اس وجہ سے انہیں تیز کھیلنا تھا اسی کوشش میں احمد شہزاد ہٹ مارنے کے لئے وکٹ سے تھوڑا سر باہر آئے تھے کہ وکٹ کیپر چندی مل نے انتہائی چابکدستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں سٹمپ کردیا اس وقت احمد شہزاد کا سکور 18 رنز تھا احمد شہزاد کے آئوٹ ہونے کے بعد  محمد حفیظ کھیلنے کے لئے آئے ان سے کافی توقعات وابستہ تھیں لیکن دوسری طرف اظہر علی جو اچھا کھیل رہے تھے ایک غلط رن لینے کی کوشش میں رن آئوٹ ہوگئے یہ پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا نقصان تھا لیکن ابھی محمد حفیظ اور سرفراز احمد سے امیدیں وابستہ تھیں اسی لئے محمد حفیظ اور سرفراز احمد نے تیز کھیلنے کی کوشش کی لیکن حفیظ کو میتھیوز نے ایل بی ڈبلیو آئوٹ کردیا 
حفیظ کے ائوٹ ہونے کے بعد شعیب ملک کھیلنے کے لئے آئے اور انہوں نے سرفراز کے ساتھ مل کر تیز کھیلنے کی کوشش کی اور سنگل کو ڈبل رنز میں ڈبل کرنے کی کوشش کی اور اسی کوشش میں سرفراز ایک سنگل رن کو ڈبل میں کنورٹ کرنے کوشش کررہے تھے کہ لکمل کی بائونڈی لائن سے ایک شاندار ڈائریکٹ تھرو پھینکی جو کہ ڈائریکٹ وکٹ پر لگی اور اس طرح سرفراز رنز آئوٹ ہوگئے سرفراز نے 27 رنز بنائے سرفراز کے آئوٹ ہونے کے بعد محمد رضوان اور شعیب ملک نے کوشش کی لیکن شعیب ملک گیارہ رنز بنا کرآئوٹ ہوگئے شعیب ملک کے آئوٹ ہونے کے بعد محمد رضوان نے کچھ مزاحمت کی اور انہوں نے 29 رنز بنائے
عماد وسیم 15، انور علی 11 یاسر شاہ 9 اور محمد عرفان صرف چار رنز بنا سکے اس طرح پاکستانی ٹیم کی پوری اننگز 203 رنز پر سمٹ گئی اور پاکستانی ٹیم کو 165 رنز کے بڑے مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا پاکستانی ٹیم کی سیریز میں اتنی اچھی کارکردگی کے بعد اتنی بڑی شکست سے کرکٹ شائقین اور کرکٹ مبصرین کے ذہنوں میں کئی سوالات نے جنم لیا ہے اگر پاکستانی ٹیم کو اتنے بڑے مارجن سے شکست نہ ہوتی تو شاید لوگوں کے ذہنوں میں سوالات پیدا نہیں ہوتے پاکستانی ٹیم کی یہ روایت بھی رہی ہے کہ ایک دم بلندی پر جاتی ہے اور پھر ایک دم اُس کی کارکردگی نیچے کی طرف چلی جاتی ہے جس کی وجہ سے شائقین اچانک مایوس ہوجاتے ہیں اگر اس میچ میں مقابلہ ہوتا تو شاید پھر عوام مایوس نہ ہوتے۔
سری لنکا کی طرف سے بائولنگ شعبے میں سنانائکے نے تین، پریرا نے دو،میتھیوز، سری وردھنا اور گیمج نے ایک ایک وکٹ حاصل کی سری لنکا کی ٹیم اس فتح پر کافی خوش نظر آئی کیونکہ یہ ایک بڑے مارجن سے فتح تھی پاکستانی ٹیم نے پانچ میچوں کی یہ سیریز تین دو کے مارجن سے جیت لی اور اظہر علی کو سیریز کی ٹرافی ملی پاکستان کی ٹیم کی کارکردگی اس سیریز میں کافی آچھی رہی اور تمام کھلاڑویوں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا سوائے اس آخری ون ڈے میچ کے محمد حفیظ کی کاکردگی بہت اچھی رہی اور وہ مین آف دی سیریز اور پلیئر آف دی سیریز قرار پائے اب ٹی ٹوئنٹی سیریز شروع ہونے والی ہے اور امید ہے کہ پاکستانی ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔


سید محمد تحسین عابدی

Wednesday, 22 July 2015

پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز

پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز

پاکستان نے چوتھا ون ڈے جیت کر سیریز اپنے نام کرلی

اظہر علی نے سیریز جیتنے کو عید کا تحفہ قرار دے دیا

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والا چوتھا ون ڈے انٹرنیشنل میچ کوپریما داسا سٹیڈیم کولمبو میں ہوا پاکستان اور سری لنکا دونوں کے لئے اِس میچ کی بہت زیادہ اہمیت تھی کیونکہ اگر پاکستان اِس میچ میں کامیابی حاصل کرتا تو وہ یہ سیریز جیت جاتا اور اگر سری لنکا اس میچ میں کامیابی حاصل کرتا تو وہ یہ سیریز ایک بار پھر برابر کرنے میں کامیاب ہوجاتا اس لئے دونوں ٹیمیں اِس میچ کو جیتنے کی بھرپور کو شش کررہی تھیں۔
سری لنکا کی ٹیم نے ٹاس جیت لیا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا پاکستان کپتان اظہر علی نے کہا کہ وہ سری لنکا کی ٹیم کو کم سے کم سکور پر آئوٹ کرنے کی پوری کوشش کریں کے ادھر کچھ مبصرین یہ اندیشے ظاہر کر رہے تھے کہ اگر سری لنکا کی ٹیم بڑا سکور کرنے میں کامیاب ہوگئی تو پاکستانی ٹیم مشکل میں پڑ جائے گی لیکن پاکستانی ٹیم ایک عزم کے ساتھ میدان میں اتری تھی اور ٹاس ہارنے کے باوجود کپتان اظہر علی کافی پر اعتماد نظر آرہے تھے۔
سری لنکا کے اوپنرز کوشال پریرا اور تلکا رتنے دلشان نے اننگز کا آغاز کیا لیکن کوشال پریرا جن سے سری لنکا کی ٹیم کو کافی امیدیں وابستہ تھیں جب عرفان کی گیند پر صفر پر عماد وسیم کے ہاتھوں آئوٹ ہوئے تو سری لنکا کے کیمپ میں مایوسی پھیل گئی لیکن پھر دلشان اور تھری مانے نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیلنا شروع کیا جس کی وجہ سے سری لنکا کی ٹیم کھیل میں واپس آتی ہوئی محسوس ہوئی لیکن پھر دلشان نے جیسے ہی اپنی نصف سینچری مکمل کی وہ عماد وسیم کی ایک خوبصورت گیند پر بولڈ ہوگئے دلشان کے آئوٹ ہونے کے بعد چارج کپتان میتھیوزنے سنبھالا ابھی وہ سنبھل بھی نہیں سکے تھے کہ راحت علی کی گیند پر 12 رنز بنا کر چلتے بننے انہیں یاسر شاہ نے کیچ کیا۔ میتھیوز کی جگہ چندی مل کھیلنے کے لئے آئے یہ سری لنکا کے خطرناک کھلاڑی تصور کئے جآتے ہیں اور انہوں نے آ کر کچھ اچھے سٹروک لگائے لیکن وہ بھی 20 رنز بنا کر تھری مانے کا ساتھ چھوڑ گئے انہوں نے 20 رنز بنائے انہیں عرفان کی گیند پر یاسر شاہ نے کیچ کیا۔
دوسری طرف تھری مانے نہایت ذمہ داری کے ساتھ کھیلتے رہے لیکن سری لنکا کا کوئی اور بلے باز زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹک سکا پری یاجن 18، سری وردھنا 19، پیتھرانا 14 اور ملنگا 17 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے جبکہ لکمل ایک اور پردیب صفر پر ناٹ آئوٹ تھے کہ سری لنکا کی اننگز کے پچاس اوورز مکلمل ہوگئے اوراُس وقت سری لنکا کا سکور 256 پر نو کھلاڑی آئوٹ تھا اوران 256 رنز میں تھری مانے کے 90 شاندار رنز شامل تھے اس طرح سری لنکا نے پاکستان کو 257 رنز کا ہدف دیا تھا کو اگر بڑا نہیں تھا تو چھوٹا بھی نہیں تھا۔ 
پاکستان کے طرف سے بائولنگ کے شعبے محمد ھرفان نے اچھی بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین سری لنکا کے کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا انور علی نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ راحت علی، یاسر شاہ اور عماد وسیم کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی عماد وسیم کو اگرچہ ایک وکٹ ملی لیکن انہوں نے دس اوورز میں صرف 43 رنز دیئے۔ پاکستان کے طرف سے بائولنگ کے شعبے محمد عرفان نے اچھی بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین سری لنکا کے کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا انور علی نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ راحت علی، یاسر شاہ اور عماد وسیم کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی عماد وسیم کو اگرچہ ایک وکٹ ملی لیکن انہوں نے دس اوورز میں صرف 43 رنز دیئے۔ مستقبل میں اگر عماد وسیم اسی طرح کی کارکردگی دکھاتے رہے اور اگر وہ بیٹنگ میں بھی کامیاب ہوئے تو وہ ٹیم کے لئے ایک اچھے آل رائونڈر ثابت ہوسکتے ہیں
پاکستان کو 257 رنز کا ایک ایسا ہدف ملا تھا جو کہ اگر دلیری اور ذمہ داری سے بیٹنگ کی جاتی تو پورا کیا جاسکتا تھا اور پاکستانی ٹیم کو پچھلے میچوں میں کامیابی کی وجہ سے کافی اعتماد حاصل تھا اور ٹیم کا کا مورال بھی کافی ہائی تھا یہی وجہ ہے کہ کپتان اظہر علی نے احمد شہزاد کے ساتھ ایک پراعتماد آغاز کیا اور جب اظہر علی ملنگا کی گیند پر آئوٹ ہوئے تو ایک اچھی 75 رنز کی پاٹنر شپ ان دونوں کے درمیان قائم ہوچکی تھی اظہر علی نے نے 28 گیندوں پر 33 قیمتی رنز بنائے تھے اظہر علی کے آئوٹ ہونے کے بعد ان فارم محمد حفیظ میدان میں آئے تو انہوں نے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیل کا آغاز کیا
محمد حفیظ  اور احمد شہزاد نے محتاط اور جارحانہ دونوں اقسام کا رویہ اپناتے ہوئے بیٹنگ کی اور انہوں نے ملنگا کے اوورز احتیاط کر ساتھ کھیلتے ہوئے گزارے اور وکٹ کو گرنے نہیں دیا اور ملنگا کے اوورز گزرنے کے بعد دونوں بلے بازوں نے جاحارانہ انداز اپنایا اور وکٹ کے چاروں طرف خوبصورت سٹروک کھیلے جس کی وجہ سے سری لنکا کی ٹیم پریشر میں نظر آئی خاص طور پر آج احمد شہزاد آج ایک لمبی اننگز کھیلنے کے موڈ میں نظر آئے اور وہ تیزی کے ساتھ اپنی سینچری کی طرف گامزن تھے کہ اور 95 رنز تک پہنچ چکے تھے کہ لکمل نے اُن کی اننگز کا خاتمہ کردیا انہیں پریرا نے کیچ کیا احمد شہزاد اس لحاظ سے بدقسمت رہے کہ وہ صرف پانچ رنز کی کمی کی وجہ سے اپنی سینچری مکمل نہ کر سکے۔ احمد شہزاد اور محمد 
حفیظ کے درمیان 115 رنز کی شاندار شراکت قائم ہوئی۔ احمد شہزاد کے بعد سرفراز کھیلنے کے لئے آئے اور انہوں نے محمد حفیظ کے ساتھ سکور کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن جلد  ہی محمد حفیظ  جو بہت شاندار بیٹنگ کر رہے تھے 70 شاندار رنز کی باری کھیل کر آئوٹ ہوگئے محمد حفیظ کے آئوٹ ہونے کے بعد شیعب ملک آئے اور آتے ہی چھا گئے انہوں نے چھکوں اور چوکوں کی بارش کردی اور صرف 16 گیندوں میں 29 بہت خوبصورت رنز بنائے اور دوسری طرف سرفراز نے بھی 23 گیندوں پر 17 رنز بنائے اور جب پاکستان کی طرف سے وننگ سٹروک لگا یا گیا تو سرفراز اور شعیب ملک دونوں ناٹ آئوٹ تھے اور پاکستان چوتھا ون ڈے میچ جیتنے کے ساتھ ہی پاکستانی عوام کو عید کا تحفہ سیریز جیت کر دے چکا تھا۔ پاکستان نے سری لنکا میں یہ سیریز سری لنکا کے خلاف نو سال بعد جیتی ہے جس کا سہرا کپتان اظہر علی اور ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے سر ہے۔ 

سری لنکا کی طرف سے بائولنگ کے شعبے میں ملنگا نے ایک وکٹ حاصلی کی جبکہ لکمل نے ایک وکٹ حاصل کی اور سری وردھنا کے حصے میں بھی ایک وکٹ آئی پاکستان کے سری لنکا کے خلاف سیریز جیتنے سے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے امکانات اب کافی روشن ہوگئے ہیں اور اگر پاکستان آخری ون ڈے بھی جیت لیتا ہے تو پھر چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی شرکت کے امکانات اور زیادہ ہوجائیں گے اظہر علی کی قیادت میں ٹیم نے سری لنکا میں بیٹنگ، بائولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کے لئے پوری کرکٹ ٹیم ،کوچز، سلیکشن کمیٹی اور کرکٹ بورڈ مبارک باد کے متستحق ہیں۔


پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا گیا







سید محمد تحسین عابدی

Saturday, 11 July 2015

پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز

پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز

پاکستانی کرکٹ ٹیم کا قوم کو عید کا تحفہ

پاکستان بمقابلہ سری لنکا تیسرا ون ڈے انٹر نیشنل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ کولمبو میں ہوا یہ میچ ڈے اور نائٹ تھا اور پاکستانی وقت کے مطابق دو بجے شروع ہوا اس میچ سے پہلے پاکستان اور سری لنکا نے ایک ایک میچ جیت رکھا تھا اور دونوں ٹیمیں اس میچ میں کامیابی کے بعد یہ میچ جیت کر سیریز میں برتری حاصل کرنا چاہتی تھیں۔ ٹاس کے معاملے میں پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہرعلی ایک بار پھر خوش قسمت رہے اور انہوں نے ٹاس جیت کر ایک اچھی وکٹ پر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اگرچہ مبصرین کی رائے تھی کہ اس وکٹ پر 240 سے 250 رنز کا ہدف کافی ہوگا لیکن پاکستانی ٹیم تو کچھ کرنے کے عزم کے ساتھ میدان میں اتری تھی۔
پاکستان کی طرف سے اننگز کا آغاز اظہر علی اور احمد شہزاد نے کیا شروع کے پانچ اوورز میں پاکستان کے اوپنرز اظہر علی اور احمد شہزاد نے احتیاط سے کھیل پیش کیا اور پھر سکور کو بڑھانا شروع کیا اور سنگل اور ڈبل کے ساتھ ساتھ انہیں جہاں بھی موقع ملا چوکا مار کر سکور میں اضافہ کرتے رہے اور ایک اچھی اوپننگ پاٹنر شپ قائم کی جب پاکستان کا سکور93 ہوا تو احمد شہزاد 44 رنز بنا کر ملنگا کا شکار بن گئے احمد شہزاد کے بعد محمد حفیظ کھیلنے کے لئے آئے وہ بائولنگ میں پابندی کی وجہ سے بطور بیسٹمین پاکستانی ٹیم میں شامل تھے محمد حفیظ نے کپتان اظہر علی کے ساتھ سکور کو آگے کی طرف بڑھانا شروع کیا اظہر علی بہت اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کر رہے تھے لیکن بدقستمی سے وہ ڈبل رنز لینے کے چکر میں دوسرا رنز لیتے ہوئے ایک لمحے کے لئے رکے اور اپنی اس غلطی کا انہیں خمیازہ بھگتنا پڑا اور اور نصف سینچری سے ایک رنز کی کمی پر 49 رنز بنا کر رن آئوٹ ہوگئے۔
اظہر علی نے اس اننگز میں اگرچہ نصف سینچری تو مکمل نہ کر سکے لیکن وہ ایک بڑا اعزاز اپنے نام کرنے میں ضرور کامیاب رہے انہوں نے پاکستان سب سے کم 23 میچوں میں ایک ہزار رنز مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا اس سے پہلے یہ اعزاز یاسرعلی کے پاس تھا جنہوں نے 24 میچوں میں ایک ہزار رنز بنائے تھے۔ سب سے کم میچوں میں ایک ہزار رنز کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے ویو رچرڈ کے پاس ہے انہوں نے 21 میچوں میں ایک ہزار رنز مکمل کئے ہیں۔ 
اظہر علی کے آئوٹ ہونے کے بعد پاکستان کی ٹیم مینجمینٹ نے ایک دلیرانہ اور اچھا فیصلہ کیا انہوں نے سرفراز کو چوتھے نبمر پر بیٹنگ کے لئے بھیجا اور سرفراز نے بھی مایوس نہیں کیا کیونکہ سرفراز نے چاہے اوپننگ ہو یا ساتواں نمبرہر مقام پر اپنا لوہا منوایا ہے سرفراز کی آمد کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم میں ایک دم جیسے جان پڑ گئی اور سکور میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہونا شروع ہوا اور سرفراز نہ صرف سٹرایئک روٹیٹ کر رہے تھے بلکہ سنگل رنز کو ڈبل میں بھی تبدیل کررہے تھے اور چوکے بھی لگا رہے تھے ادھر محمد حفیظ بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کررہے تھے محمد حفیظ نے اپنی نصف سینچری مکمل کرلی تھی لیکن جب وہ 54 رنز پر پہنچے تو وہ پیتھرانا کی گیند پر پریرا کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔ 
محمد حفیظ کے بعد تجربہ کار اور اِن فارم بیسٹمین شعیب ملک میدان میں آئے وہ پہلے دونوں ون ڈے میچوں میں دو شاندار نصف سینچریاں بنا چکے تھے اور انہوں نے سرفراز کا ساتھ ذمہ داری کے ساتھ دینا شروع کیا جس کی وجہ سے سکور بورڈ میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہونا شروع ہوگیا اور پاکستانی ٹیم کو 300 رنز کا ہندسہ عبور کرنے کی امید پیدا ہوگئی سرفراز نے انتہائی سمجھ داری سے اپنی اننگز میچ کی صورتحال کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے کھیلی اور امید تھی کہ وہ اپنی سینچری مکمل کرلیں گے لیکن وہ پریرا کی ایک خوبصورت تھرو پر بدقسمتی سے رن آئوٹ ہوگئے انہوں نے شاندار 77 رنز بنائے مبصرین کا خیال ہے کہ سرفراز کو چوتھے نمبر پر ہی بھیجنا چاہیئے تاکہ وہ پاکستانی ٹیم کے لئے اس نمبر پر بہتر پرفارمنس دے سکیں کیونکہ وہ میچ کی صورتحال کے مطابق کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
سرفراز کے آئوٹ ہونے کے بعد محمد رضوان کھیلنے کے لئے آئے اور انہوں نے شیعب ملک کے ساتھ ملکر بہت تیز رفتاری کے ساتھ سکور میں اضافہ کرنا شروع کیا اور وکٹ کے چاروں طرف خوبصورت سٹروک کھیلے دوسری طرف شیعب ملک اپنے تجربے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے وکٹ پر جمے رہے اور انہوں نے رضوان کو کھلایا جس کی وجہ سے پاکسانی ٹیم کو کافی فائدہ ہوا جب میچ کے مقررہ پچاس اوورز ختم ہوئے تو شیعب ملک 29 گیندوں پر 42 شاندار رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے جبکہ محمد رضوان نے 22 گیندوں پر 35 رنز کی ایک جاراحانہ اننگز کھیلی اور پاکستان کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 316 رنز بنائے اور اُس کے چار کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے اور پاکستان کی ٹیم نے سری لنکا کو 317 رنز کا ایک بڑا ہدف دیا تھا۔ پاکستان کی ٹیم میں تقریبا سب بیسٹمینوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سب نے اپنا حصہ ڈالا جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم بہت اچھا سکور کرنے میں کامیاب ہوئی۔ سری لنکا کی طرف سے بائولنگ کے شعبے میں میتھیوز اور ملنگا نے ایک ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا جبکہ دو کھلاڑی رنز آئوٹ ہوئے ملنگا نے 10 اوورز میں 80 رنز دیئے اور وہ اچھی بائولنگ کا مظاہرہ نہ کرسکے .

سری لنکا کی ٹیم کے اوپنرز کوشال پریرا اور تلکا رتنے دلشان نے جب اننگز کا آغاز کیا تو ان کے سامنے 317 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف تھا جس کی وجہ سے وہ سخت دبائو کا شکار تھے سری لنکا کی پہلی وکٹ 33 رنز کے مجموعی سکور پر گری جب دلشان 14 رنز بنا کر انور علی کی ایک گیند پر اظہرعلی کو کیچ تھما بیٹھے اور آئوٹ ہوگئے کچھ دیر بعد جب سری لنکا کا سکور 42 رنز تھا انور علی کی ایک آئوٹ کٹر پرسرفراز کو کیچ دے کے چلتے بنے انہوں نے 20 رنز بنائے یہ وکٹ پاکستان کے لئے بہت اہم تھی کوشال کے آئوٹ ہونے سے پاکستانی کیمپ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
سری لنکا کے بلے باز تھری مانے ایک طرف پاکستانی ٹیم کے بالروں کا مقابلہ کرنے کی کوشش میں مصروف تھے تو دوسری طرف سے سری لنکا کی ٹیم کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع تھا اوپل ترنگا 16 رنز بنا کر یاسر شاہ کا شکار بن گئے انہیں شیعب ملک نے کیچ کرلیا ترنگا کے آئوٹ ہونے کے بعد سری لنکا ٹیم کے کپتان میتھیوز کھیلنے کے لئے آئے اور اُمید تھی کہ وہ مزاحمت کریں گے اورسری لنکا کی ٹیم کو مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن وہ ایسا نہ کرسکے اور یاسر شاہ کی گیند پر شیعب ملک کے محفوظ ہاتھوں میں کیچ آئوٹ ہو گئے
سری لنکا کے کپتان میتھیوز کے آئوٹ ہونے کے بعد پاکستان کے جادوئی بائولر یاسر شاہ کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا اور وہ سری لنکا کے بیسٹمینوں پر چھا گئے اور دوسری طرف اپنا پہلا ون ڈے میچ کھیلنے والے لیفٹ آرم بائولرعماد وسیم نے بھی اچھی بائولنگ کی اور انہوں نے چندی مل کو 18 رنز پر بولڈ کرکے ون ڈے انٹرنیشل میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی دوسری طرف تھاشارا پریرا کو یاسر شاہ نے نے انور علی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ کرا دیا دوسری طرف ترامانے جو کافی اچھا کھیل رہے تھے راحت علی کی گیند پرسرفراز کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے انہوں نے 56 رنز کی ایک خوبصورت اننگز کھیلی اور نصف سینچری بنائی۔  
سری وردھنا کو شیعب ملک نے 2 رنز پر رن آئوٹ کردیا۔ پیتھرانا کو یاسر شاہ نے 19 رنز پر آئوٹ کردیا جبکہ ملنگا کی وکٹ عماد وسیم نے حاصل کی انہوں نے چھ رنز بنائے اور پردیب 3 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے اس طرح سری لنکا کی پوری ٹیم بیالسویں اوور میں 181 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی اور پاکستانی ٹیم نے اس میچ میں 135 رنز کے بڑے مارجن سے فتح حاصل کرکے سیریز میں 2 کے مقابلے میں ایک میچ سے برتری حاصل کرلی۔ اس میچ میں پاکستانی ٹیم نے سری لنکا کی ٹیم کو ہر شعبے میں آئوٹ کلاس کردیا اور میچ یکطرفہ نظر آیا۔
پاکستانی ٹیم نے بائولنگ کے شعبے میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا یاسر شاہ کی جادوئی بائولنگ اس میچ میں نظر آئی اور انہوں نے شاندار بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری لنکا کے چار کھلاڑیوں کو پویلیئن کی راہ دکھائی اس کے علاوہ پہلا ون ڈے میچ کھیلنے والے عماد وسیم نے بھی بہت اچھی بائولنگ کا مظاہرہ کیا اور سری لنکا کے دو کھلاڑی آئوٹ کئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کی ٹیم کو عماد وسیم کی صورت میں ایک اچھا آل رائونڈر مل جائے گا۔ اس کے علاوہ انورعلی نے بھی 2 کھلاڑی آئوٹ کئےآج انہوں نے اپنی آئوٹ کٹرز سے سری لنکا کے بلے بازوں کو بہت پریشان کیا اس کے علاوہ انورعلی نے بہترین فیلڈنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 خوبصورت کیچ پکڑے اور ایک کیچ تو آج کے میچ کا سب سے خوبصورت کیچ تھا جبکہ راحت علی نے بھی ایک وکٹ بٹوری وکٹوں کے پیچھے سرفراز نے تین شکار کئے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ بدںظمی کا شکار ہو گیا سری لنکا کی اننگز کے دوران دو گرپوں میں تصادم ہوگیا جس کی وجہ سے ایک دوسرے پر پتھرائو کا آزادانہ استعمال کیا گیا اور ایک پتھر وکٹ کے قریب گرائونڈ میں آکر گرا جس کی وجہ سے میچ کو روک دیا گیا اور پتھرائو کرنے والے تماشائیوں کو انتظامیہ نے میدان سے باہر نکال دیا جس کے بعد میچ آدھے گھنٹے بعد شروع ہوا سری لنکا کی انتظامیہ کو اس بدنظمی کا سخت نوٹس لینا چاہیئے تاکہ آنے والے میچوں میں اس قسم کے واقعات سے بچا جاسکے کیونکہ پاکستان میں ذرا سی بھی کوئی بات ہوتی ہے تو پوری دُنیا میں شور مچ جاتا ہے۔


         سید محمد تحسین عابدی


پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز

پاکستان بمقالہ سری لنکا دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ ڈے اینڈ نائٹ تھا پاکستان کی ٹیم نے پہلے میچ میں کامیابی حاصل کی تھی جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کا مورال کافی بلند ہوگیا تھا لیکن سری لنکا کی ٹیم پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں شکست کی وجہ سے زخم خوردہ تھی اور وہ دوسرے ون ڈے میچ میں کامیابی حاصل کرکے حساب برابر کرنا چاہتی تھی جس کی وجہ دوسرے ون ڈے میچ میں سخت مقابلہ کی توقع تھی لیکن میچ میں بادلوں نے ڈیرے ڈال دیئے تو میچ میں تاخیر ہوگئی اور یہ میچ تقریباً آدھا گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ 
پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہرعلی نے  ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کے اوپنرز اظہر علی اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا اور 59 رنز کی ایک اچھی پاٹنر شپ قائم کی جس کی وجہ سے پاکستان کو ایک اچھا آغاز مل گیا احمد شہزاد 30 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے تو پچھلے میں میں سینچری بنانے والے محمد حفیظ اظہرعلی کا ساتھ دینے کے لئے میدان میں آئے لیکن وہ نو رنز بنا کرایک غیر ضروری تیز سٹروک کھیلتے ہوئے پتھیرانا کی گیند پر میتھیوز کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے  تو ان کی جگہ بابر اعظم کھیلنے کے لئے آئے لیکن وہ بارہ رنز کی اننگز کھیل سے اور آئوٹ ہوگئے اس وقت پاکستان کی ٹیم کچھ مشکل کا شکار نظر آئی بابر اعظم کی جگہ تجربہ کار شعیب ملک نے سنبھالی تو یہ خطرہ پیدا ہوا کہ اگر ایک وکٹ اور گر گئی تو پاکستانی ٹیم بہت مشکل میں پڑجائے گی لیکن اس مشکل مرحلے پر تجربہ کار شعیب ملک نے اور کپتان اظہر علی نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید وکٹیں گرنے کے سلسلے کو روک دیا اس وقت سری لنکا کے بائولر بھی وکٹ حاصل کرنے کے لئے اپنا پورا زور لگا رہے تھے لیکن اس نازک موقع پر اظہر علی اور شیعب ملک نے محتاط رویہ اپنایا اور سنگل اور ڈبل رنز لے کر سٹرائیک روٹیٹ کرتے رہے
جس کی وجہ سے پاکستان کا سکور بڑھنا شروع ہوا اور پاکستان کی ٹیم ایک اچھی پوزیشن کی طرف جاتی ہوئی نظر آئی اس دوران اظہر علی اور شعیب ملک نے اپنی نصف سینچریاں مکمل کرلیں اس موقع پر شعیب ملک کو 51 رنز پر میتھیوز نے بولڈ کردیا اور شیعب ملک اور اظہر علی کے درمیان 83 رنز کی شاندار شراکت قائم ہوئی جب شعیب ملک آئوٹ ہوئے تو اس وقت پاکستان کا سکور 179 رنز تھا اور ان کے چار کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے شعیب ملک کے آئوٹ ہونے کے بعد محمد رضوان میدان میں آئے اور انہوں نے اپنے کپتان اظہر علی کا ساتھ دینا شروع کیا لیکن اس وقت اظہر علی ایک غیر ضروری اونچا سٹروک کھیل گئے جس کی وجہ سے ان کو اپنی وکٹ کھونا پڑی جب اظہر علی آئوٹ ہوئے تو اس وقت پاکستان کا سکور 197 رنز تھا اور اظہر علی نے شاندار 79 رنز کی اننگز کھیلی۔ 
اظہر علی کے آئوٹ ہونے کے بعد سرفراز کھیلنے کے لئے آئے لیکن وہ سات رنز بنا کر ملنگا کے ایک شاندار یارکر پر ائوٹ ہوگئے اب انور علی نے کریز سنبھالی اور محمد رضوان کا اچھا ساتھ نبھایا محمد رضوان نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور اپنی نصف سینچری مکمل کی وہ 52 رنز کی ایک اچھی اننگز کھیل کر آئوٹ ہو گئے رضوان کے آئوٹ ہونے کے بعد یاسر شاہ کھیلنے کے لئے آئے لیکن وہ صرف ایک رنز بنا سکے۔ جب مقررہ پچاس اوورز کا کھیل مکمل ہوا تو پاکستان نے 287 رنز بنا لئے تھے اور اس کے آٹھ کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے انور علی 29 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے صورتحال کے پیش نظر یہ ایک اچھی اننگز تھی اورپاکستان کی ٹیم نے سری لنکا کی ٹیم کو ایک اچھا ہدف 288 رنز کا دیا جس سے یہ خیال کیا جارہا تھا کہ پاکستانی ٹیم یہ میچ جیت لے گی۔
  بائولنگ کے شعبے میں سری لنکا کی طرف سے ملنگا نے دو کھلاڑیوں کو اور ملنگا نے پیتھرانا کے حصے میں بھی دو وکٹیں آئیں جبکہ میتھوز،  دلشان، پردیب اور سری وردھنا کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی
سری لنکا کی ٹیم نے 288 رنز کے ہدف کا تعاقب پریرا اور دلشان نے شروع کیا سری لنکا کی ٹیم نے اپنی اننگز کا آغاز مکمل منصوبہ بندی سے کیا انہوں نے پاکستانی بائولروں پر اٹیک کی پالیسی کو اپنایا اور کوشال پریرا نے سترہ گنیدوں پر شاندار نصف سینچری مکمل کرلی جس کی وجہ سے پاکستانی بائولر مشکل صورتحال سے دو چار نظر آئے پریرا کی جارحانہ اننگز کی وجہ سے سری لنکا کی ٹیم میچ پر حاوی ہوتی ہوئی نظر آئی 
کوشال پریرا 25 گیندوں پر 68 رنز کی ایک شاندار جاحارانہ اننگز کھیل کر عرفان کی گیند پر یاسر شاہ کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے تو اس وقت سری لنکا کو سکور ایک وکٹ کے نقصان پر 92 رنز تھا یہ پریرا اوردلشان کے درمیان ایک شاندار شراکت تھی پریرا کے آئوٹ ہونے کے بعد اپل ترنگا کھیلنے کے لئے آئے اور وہ 28 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے انہیں راحت علی نے بولڈ کیا ترنگا کے آئوٹ ہونے کے بعد دلشان بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے لیکن جب وہ آئوٹ ہوئے تو انہوں نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے 47 رنز بنائے تھے اُنہیں بھی راحت علی نے بولڈ کیا دلشان کے آئوٹ ہونے کے بعد کپتان میتھیوز کھیلنے کے لئے آئے لیکن انہیں بابر اعظم نے رن آئوٹ کیا ان کے بعد تھاری مانے بھی 4 رنز بنا کر راحت علی کی گیند پر آئوٹ ہوگئے اور انہیں راحت علی نے اپنی گیند پر خود ہی کیچ کیا
اُن کے بعد چندی مل نے 48 رنز کی شاندار ناٹ ائوٹ اننگز کھیلی اُن کے علاوہ سری وردھنا نے 26 رنز اور پیتھرانا نے 33 رنز کی اننگز کھیلی سری لنکا کی ٹیم ہدف کا تعاقب کرتی رہی اور سری لنکا کی ٹیم نے 288 رنز کا ہدف 48 اوورز اور ایک گیند پر مکمل کرلیا اس وقت سری لنکا کی آٹھ وکٹیں گر چکی تھی اس طرح سری لنکا نے یہ ایک میچ دو وکٹوں سے جیت لیا اور پانچ میچوں کی سیریز کو ایک ایک سے برابر کردیا

سری لنکا کی جیت میں کوشال پریرا کی اننگز نے اہم کردار ادا کیا کیونکہ اُن کی 25 گیندوں پر 68 رنز کی شاندار اننگز نے میچ کا نقشہ سری لنکا کے حق میں پلٹ دیا بائولنگ کے شعبے میں راحت علی نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تین سری لنکا کے کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا لیکن وہ بھی کوشال پریرا کی جاحارانہ اننگز کے سامنے بند نہ باندھ سکے اُن کے علاوہ محمد حفیظ نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا اور محمد عرفان اور راحت علی کے حصت میں ایک ایک وکٹ آئی
پاکستان کی ٹیم کوآنے والے بقیہ تین میچوں میں زیادہ بہتر کارکرگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ پاکستان کی ٹیم کو چیمپینز ٹرافی میں اپنی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے کم از کم تین میچوں میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی اور اس سیریز میں پاکستان کی ٹیم کی سریز میں  کامیابی انتہائی اہم اور ضروری ہے محمد عرفان کی اگرچہ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے لیکن وہ اپنی کارکردگی سے متاثر نہیں کرسکے ہیں امید ہے آنے والے میچوں میں وہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ اس کے علاوہ اظہر علی اگرچہ بیٹنگ اچھی کر رہے ہیں لیکن اُنہیں ہار کا خوف اپنے ذہن سے نکالنا ہوگا اور اٹیکنگ کپتان کو کردار اپنانا ہوگا۔ سب دعا کریں کہ پاکستان کی ٹیم یہ سیریز جیت لے تاکہ اپنی رینکنگ کو بہتر بنا سکے



سید محمد تحسین عابدی




پاکستان بمقابلہ سری لنکا ون ڈے سیریز

پاکستان بمقابلہ سری لنکا پہلا ون ڈے انٹر نیشنل 

پاکستان کی سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں دو ایک سے کامیابی کے بعد پاکستان کی ٹیم کا مورال کافی بلند تھا اور اسی لئے پاکستان میں کرکٹ کے شائقین اور مبصرین کو یہ امید پیدا ہوگئی تھی کہ پاکستان کی ٹیم پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز میں اچھی کارکردگی پیش کرے گی یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم دمبولا کے کرکٹ سٹیدیم میں ہونے والے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں اعتماد کے ساتھ میدان میں اتری اور پاکستانی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے جب ٹاس جیت کر سری لنکا کی ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی تو یہ اظہر علی کا ایک بولڈ فیصلہ تھا کیونکہ پاکستانی ٹیم کی ماضی کی کارکردگی یہ رہی ہے کہ پاکستان کی ٹیم کو رنز چیزنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے جب اظہر علی نے ٹاس جیت کر بائولنگ کا فیصلہ کیا تو کچھ مبصرین کی رائے میں یہ ایک صحیح فیصلہ نہیں تھا لیکن اظہر علی نے سری لنکا کو بیٹنگ دینے کا ایک پر اعتماد فیصلہ کیا جو بعد میں بالکل صحیح ثابت ہوا۔
سری لنکا کی ٹیم کے اوپنرز کوشال پریرا اور دلشان نے سری لنکا کی طرف سے بیٹنگ کا آغاز کیا  ابتدا میں ہی سری لنکا کے کھلاڑیوں نے تیزی سے رنز بنانے کی کوشش کی اور اس میں وہ کامیاب نظر آئے پہلی وکٹ کی پاٹنر شپ میں 44 قیمتی رنز کا اضافہ ہوا اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اگر یہ پاٹنر شپ جم گئی تو سری لنکا کی ٹیم کافی بڑا سکور کرنے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن اس موقع پر محمد حفیظ کی گیند پر رضوان نے ایک خوبصورت کیچ لے کر کوشال پریرا کو آئوٹ کردیا تو پاکستانی ٹیم نے کچھ سنبھالا لیا کوشال پریرا کے آئوٹ ہونے کے بعد تھاری مانے بیٹنگ کے لئے میدان میں آئے اور انہوں نے دلشان کے ساتھ مل کر سری لنکا کے سکور کو 82 تک پہنچا دیا لیکن انور علی نے تھاری مانے کی وکٹ حاصل کرلی جنہیں سرفراز احمد نے وکٹ کے پیچھے کیچ آئوٹ کیا
تھاری مانے کے آئوٹ ہونے کے بعد اپل ترنگا کھیلنے کے لئے آئے لیکن جس وقت سری لنکا کا سکور 111 ہوا تو وہ محمد حفیظ کی گیند پر سرفراز کے ہاتھوں کیچ ہوگئے انہوں نے 20 رنز بنائے لیکن ابھی سری لنکا کی ٹیم اس مشکل سے نکلنے کی کوشش کررہی تھی کہ دلشان جو اوپنر آئے تھے اور وکٹ پر ٹہرنے کی کوشش کر رہے تھے 38 رنز بنا کر محمد حفیظ کا شکار بن گئے انہیں حفیظ نے بولڈ کر دیا اس موقع پر سری لنکا کی ٹیم مشکلات میں گھری ہوئی نظر آئی لیکن کپتان میتھیوز اور چندی مل نے مزید وکٹیں گرنے کے سلسلے کو روک دیا اور ذمہ داری سے بیٹنگ کرنی شروع کی جس سے سری لنکا کی ٹیم ایک بار پھر سنبھلتی ہوئی محسوس ہوئی اور سری لنکا کا سکور ایک بار پھر بڑھنے لگا کپتان میتھیوز اور چندی مل کے درمیان ایک اچھی پاٹنر شپ قائم ہوئی اور سری لنکا کا سکور 200 رنز تک پہنچ چکا تھا کہ میتھیوز نے یاسر شاہ کی ایک گیند کو اونچا اٹھا دیا اور گیند سیدھی بابر اعظم کے محفوظ ہاتھوں میں چلی گئی اور اس طرح میتھیوز 38 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے
اس موقع پر سری لنکا کے بلے باز دنیش چندی مل وکٹ پر ڈٹے رہے اور انہوں نے سری لنکا کے باقی کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر سکور کو 255 رنز تک مقررہ پچاس اوورز میں پہنچا دیا اور اس وقت تک سری لنکا کے آٹھ کھلاڑی آئوٹ ہونے کا مزہ چکھ چکے تھے چندی مل نے 65 رنز کی ایک خوبصورت اننگز کھیلی جس کی وجہ سے سری لنکا کی ٹیم پاکستانی ٹیم کو 256 رنز کا ایک اچھا ہدف دینے میں کامیاب رہی سری لنکا کے بلے باز گو کہ 20 سے 38 رنز کی باریاں تو کھیلتے رہے لیکن سوائے چندی مل کے کوئی اور بیسٹمین زیادہ بڑا سکور نہ کرسکا پھر بھی دوسری اننگز کی پاکستان کی ماضی کی کارکردگی کے پیش نظر یہ ایک اچھا سکور سمجھا جارہا تھا بائولنگ کے شعبے میں بائولنگ ایکشن ٹیسٹ کروانے والے بالر محمد حفیظ پر آج قسمت مہربان نظر آئی اور انہوں نے بائولنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری لنکا کے چار کھلاڑیوں کو پویلیئن کی راہ دکھائی جبکہ راحت علی کے حصے میں دو اور انور علی اور یاسر شاہ کے حصے میں ایک وکٹ آئی سرفراز نے وکٹ کے پیچھے ایک سٹمپ اور ایک کیچ کیا جبکہ فیلڈنگ کے ہیرو رضوان رہے جنہوں نے شاندار فیلڈنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین خوبصوت کیچ پکڑے اور بائونڈری لائن پر فل ڈائیو مار کر ایک کیچ کرنے کی بھرپور کوشش کی اگر یہ کیچ ہوجاتا تو یہ آج کا ایک خوبسورت ترین کیچ ہوتا۔
پاکستانی ٹیم نے 256 رنز کا تعاقب اظہر علی اور احمد شہزاد کی اننگز سے شروع کیا تو کچھ ذہنوں می یہ وسوسے جنم لے رہے تھے کہ معلوم نہیں پاکستان 256 رنز کا ہدف عبور کر بھی پائے گا یا نہیں پاکستان کی پہلی وکٹ 47 کر سکور پر گری جب اظہرعلی 21 رنز بنا کر میتھیوز کی گیند پر چندی مل کر ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے ان کی جگہ محمد حفیظ کھیلنے کے لئے میدان میں آئے لیکن کچھ دیر بعد احمد شہزاد محمد حفیظ کا ساتھ چھوڑ گئے اور وہ لکمل کی گیند پر چندی مل کے محفوظ ہاتھوں میں کیچ آئوٹ ہوگئے اب محمد حفیظ کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے لیکن وہ بھی 25 رنز بنا سکے اور جب پاکستان کا سکور 123 رنز تھا تو بابر اعظم دلشان کی گیند پر 25 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو قرار پائے اب محمد حفیظ کا ساتھ دینے کے لئے تجربہ کار شعیب ملک آئے اور دونوں نے مل کر سکور میں تیزی سے اضافہ کرنا شروع کیا جس سے پاکستان کی ٹیم میچ میں واپس آگئی اور آج تو ایسا لگتا تھا کہ یہ دن محمد حفیظ کا دن ہے کیونکہ بولنگ کے بعد انہوں نے بیٹنگ بھی کمال کی کی اور 103 رنز کی انتہائی دلکش اننگز کھیلی جس میں چار چھکے اور دس بہترین چوکے شامل تھے ان کی اس اننگز کی وجہ سے پاکستانی ٹیم میچ پر حاوی ہوگئی محمد حفیظ کو پریرا نے اپنی ہی گیند پر خود ہی کیچ لے کر آئوٹ کردیا۔ جب حفیظ آئوٹ ہوئے تو پاکستان کا سکور 198 تھا اور 36 ویں اوور کی ایک گیند باقی تھی۔
اپنیاس میچ کو اگر محمد حفیظ کا میچ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ پہلے بائولنگ میں محمد حفیظ نے شاندار کارکردگی دکھائی اور دس اوور میں 41 رنز دے کر سری لنکا کے چار کھلاڑیوں کوآئوٹ کیا اور پھر بیٹنگ کی باری ائی تو سری لنکا کے بائولنگ اٹیک کو تہس نہس کردیا اور چار چھکوں اور دس چوکوں کی مدد سے 103 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس نے میچ کا پورا نقشہ ہی پاکستان کے حق میں کردیا محمد حفیظ کی اس شاندار کارکردگی پر وہ مین آف دی میچ کے بجا طور پر مستحق ٹہرے۔ شاندار سینچری مکمل کرنے پر محمد حفیظ اللہ کے حضور سربسجود ہوگئے کیونکہ اس سے پہلے ان کے بائولنگ ایکشن کے ٹیسٹ کی وجہ سے اُن کے ناقدین اُن پر شدید انگلیاں اُٹھا رہے تھے اور ان کہ ٹیم میں موجودگی پر سوالیہ نشان کھڑے کر رہے تھے کہ ان کی ٹیم میں جگہ بھی بنتی ہے یا نہیں لیکن محمد حفیظ نے اس میچ میں اپنی بائولنگ اور بیٹنگ دونوں میں شاندار کارکردگی دکھا کر اپنے تمام ناقدین کی زبانوں پر تالے ڈال دئیے ہیں اور اب وہ ان پر تنقید کی بجائے اُن کی تعریفوں کے پُل باندھ رہے ہیں اسے کہتے ہیں ہوا کا رخ دیکھ کر پلٹا کھانا۔ محمد حفیظ آئوٹ ہوئے تو تجربہ کار شیعب ملک نے رضوان کے ساتھ مل کو پاکستانی ٹیم کو پہلے ون ڈے میں فتح سے ہمکنار کرادیا شیعب ملک نے بھی شاندار نصف سینچری بنائی اور جب پاکستانی ٹیم نے وننگز ہٹ لگائی تو شیعب ملک 55 رنز پر ناٹ آئوٹ تھے اوررضوان 20 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ تھے
اس میچ کو اگر محمد حفیظ کا میچ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ پہلے بائولنگ میں محمد حفیظ نے شاندار کارکردگی دکھائی اور دس اوور میں 41 رنز دے کر سری لنکا کے چار کھلاڑیوں کوآئوٹ کیا اور پھر بیٹنگ کی باری ائی تو سری لنکا کے بائولنگ اٹیک کو تہس نہس کردیا اور چار چھکوں اور دس چوکوں کی مدد سے 103 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس نے میچ کا پورا نقشہ ہی پاکستان کے حق میں کردیا محمد حفیظ کی اس شاندار کارکردگی پر وہ مین آف دی میچ کے بجا طور پر مستحق ٹہرے۔
 پاکستان کی طرف سے بائولنگ میں محمد حفیظ کے علاوہ راحت علی ، محمد عرفان، محمد انور اور یاسر شاہ نے اچھی کارکردگی دکھائی جبکہ سری لنکا کی طرف سے لکمل، پریرا، میتھیوز اور سری وردھنا نے ایک ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔ پاکستان نے اس پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں کامیابی حاصل کرکے چیمپینز ٹرافی میں شرکت کی اُمید پیدا کردی ہے لیکن پاکستان کو اس فتح کے نشے کے بعد بالکل ریلکس نہیں ہونا ہے بلکہ اگلے میچوں کے لئے اپنی پوری جان لڑانا ہوگی تاکہ پاکستانی ٹیم سری لنکا کے خلاف ون ڈے میچوں کی یہ سیریز جیت کر اپنی ون ڈے رینکنگ کو بہتر بنا سکے امید ہے پاکستانی ٹیم اگلے میچوں میں اسی جوش و جذبے اور ذمہ داری سے کھیلے گی اللہ تعالی پاکستانی ٹیم کو کامیابی اور کامرانی عطاء فرمائے آمین  





سید محمد تحسین عابدی